Sunday, March 13, 2022

ڈپٹی نذیر احمد کے ناول توبتہ النصوح کے کردار

 

 توبتہ النصوح کے کردار :

تعارف :

              مولوی نذیر احمد کا تیسرا ناول ہے جو 1877ء میں شائع ہوا۔ یہ اولاد کی تربیت کے بارے میں ہے۔ اس ناول کے ذریعے یہ حقیقت روشن کی گئی ہے کہ اولاد کی محض تعلیم ہی کافی  نہیں ہے۔ اس کی پرورش  اس طرح ہونی چاہیے کہ اس میں نیکی اور دینداری کے جذبات پیدا ہو ں۔ نصوح نےاپنی اولاد کی تربیت ٹھیک طرح سے نہیں کی تھی ۔ شہر میں ہیضہ پھیلا۔ نصوح خود بھی بیمار ہوا ۔ اسی دوران اس نے خواب دیکھا کے عشر کا میدان برپا ہے ۔ ہر ایک کے اعمال کا حساب ہو رہا ہے۔ اس موقع پر نسواں کی جھولی خالی ہے ۔ بیدار ہوا تو وہ اپنے خاندان کی اصلاح پر کمر بستہ ہو گیا۔

 

کردار :

            یہ افسانہ کردار نگاری کے لحاظ سے ایک خوبصورت افسانہ ہے۔ جس میں مولوی نذیر احمد نے ہمارے معاشرے کی اصلاح کی بھرپور کوشش کی ہے ۔  اس افسانے میں پہلے  کرداروں میں نصوح کی اولاد سب لوگ دین سے دور ہو کر برائی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ اور سب لوگ مسائل میں گر جاتے ہیں ۔ جب نصوح بیمار ہوجاتا ہے اور خواب دیکھتا ہے اس کے بعد وہ اپنی اولاد کی اصلاح کرنے میں لگ جاتا ہے۔ 

 

     مولوی نذیر احمد کا ناول  ” توبتہ النصوح  12 فیصد پر مشتمل ہے ۔  اس ناول کے کردار یہ ہیں :

             اس ناول کے کرداروں میں نصوح جو گھر کے مردوں میں سب سے بڑا کردار ہے ۔ شیر نے یہ ڈی بی بی امیر اور امیر زادوں کی طرح تھے اور دین سے بیگانے تھے ۔ اور گھر میں موجود باقی سب کا بھی یہی حال تھا۔ لیکن جب ہیضہ کی بیماری پورے علاقے میں پھیل گئی تو نصوح نھی اس سے بچ نہ سکا ۔ اور اس حادثے کے بعد نصوح کو ہدایت ملی ۔ خواب سے واپس آنے کے بعد نصوح گھر میں موجود سب کی اصلاح شروع کر دیتا ہے ہے ۔

              مولوی نذیر احمد کے ناول توبتہ النصوح میں نصوح کی بیوی کا کردار بھی معاشرتی اصلاح کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے ۔  نصوح نے سب سے پہلے اپنی بیوی کی اصلاح کی ۔ جس کا نام فہمیدہ ہے ۔

            توبتہ النصوح میں نرسوں کے بیٹے کا کردار یار جس کا نام کلیم ہے۔ جو شاعر ہوتا ہے لیکن بات کی بات نہ ماننے کی وجہ سے گھر سے بھاگ جاتا ہے۔ جو زخمی حالت میں گھر واپس آتا ہے ہے اور انتقال کر جاتا ہے۔ اس ناول میں یہ کردار بہت سبق آزمائش کردار ہے۔

           اس ناول کے کرداروں میں نصوح کی اولاد موجود ہے ، جن تمام کی وہ اصلاح کرتا ہے ۔ جس میں اس کا منجھلا بیٹا علیم جو چھٹی جماعت کا طالب علم ہوتا ہے ۔ سلیم جو نصوح کا چھوٹا بیٹا ہوتا ہے۔ جس کی عمر دس سال کی ہوتی ہے اور وہ مدرسہ میں پڑھتا ہے۔

          مولوی نذیر احمد کے ناول توبتہ النصوح  میں نصوح بیٹیوں کے کردار میں نعیمہ نصوح کی بڑی بیٹی کی کی جس کی شادی کو دو سال سال ہو گئے تھے ۔ اور اس کا ایک پانچ مہینے کا بیٹا بھی تھا۔ جو اپنے سو سال میں لڑ کر اپنے ماں باپ کے گھر گھر پر ہی رہی تھی۔ یہ کردار بھی ہمارے معاشرے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

           حمیدہ نصوح کی چھوٹی بیٹی کی جس کی عمر چھ سال تھی یہ بھی اس کے کرداروں میں شامل ہے۔ صالحہ جو اس ناول کے کرداروں میں ایماں کی خالہ ہے ۔

            مرزا ظاہر دار بیگ جو اس ناول میں کلیم کے دوست کا کردار ہے۔ یہ حاضر دماغ ، زبان میں جادو اور حاضر دماغ مسلم ہے ۔  فطرت جو اس ناول میں نصوح کے چچا زاد بھائی کا کردار ہے۔ 

          حضرت بی یہ اس ناول کے کرداروں میں میں نے ایک بوڑھی عورت ہے ۔ جسے لوگ حضرت بی کہتے ہیں ۔ اور اس کے چار نواسے ہیں ۔ ان میں ایک سلیم کا ہم جماعت ہے۔

 

         ان تمام کرداروں کے ذریعے مولوی نذیر احمد نے ہمارے معاشرے کاکا ایسا نقشہ کھینچا ہے  جو بالکل حقیقت نظر آتا ہے ۔ جس سے مولوی نذیر احمد معاشرے کی اصلاح کرتے ہیں۔

         اس ناول میں نصوح اپنی اولاد کو مسائل سے نکالنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے ۔ اور ان کو تمام مسائل اور برائیوں سے نکال کر اچھی زندگی کی طرف لانا چاہتا ہے ۔ چھوٹے بچوں کے کرداروں میں بچے اس کی بات مان لیتے ہیں ہیں ۔ لیکن اس کے بڑی اولاد کے کردار اس کی بات ماننے سے انکار کر دیتے ہیں ۔ اس کا بڑا بیٹا جنگ کے دوران زخمی حالت میں واپس آجاتا ہے ۔ جو گھر سے بھاگ کر گیا ہوتا ہے ۔ اور واپس آ کر فوت ہو جاتا ہے ۔

 

         مولوی نذیر احمد اپنے اس ناول کے کرداروں کے ذریعے برے اخلاق سے بچنے کی تلقین کرتے ہیں۔ اور اس ناول کے کرداروں کے ذریعے بچوں کو اچھی بات کی تلقین گئی ہے ۔ اور ان کرداروں کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ کس طرح گھریلو حالات کو سنبھالا جائے اور مسائل کا حل نکالا جائے آئے ۔ مولوی نذیر احمد کے اس ناول کے کردار ہمارے معاشرے کو برائیوں سے بچا کر راہ راست پر لانے کی تلقین کرتے ہیں۔

 

نتیجہ :

        مولوی نذیر احمد کے ناول ”توبتہ النصوح “ کے مطالعہ کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ مولوی نذیر احمد نے اس ناول کے ذریعے ہمارے معاشرے کا ایک نقشہ کھینچا ہے ۔ اور جس کے ذریعہ مولوی نذیر احمد اس معاشرے کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں ۔ اور ہمیں بتاتے ہیں  کہ گھریلو حالات ، اور مسائل کو کس طرح ٹھیک کیا جائے۔ اور اپنی اولاد کی کس طرح اصلاح کی جائے۔

No comments:

Post a Comment

عمران خان نے اپنے حکوت میں کیا کیا کام کیے

  عمران _ خان   نےساڑھے _ تین _ سالوں _ میں _ کیا _ کیا .. ؟ 1 ⃣ - ہالینڈ کی حکومت سے   گستاخانہ خاکوں کی نماٸش کو رکوایا . 2 ...