Thursday, March 10, 2022

تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

سمندر میں اترتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

 

تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے

کوئی بھی چہرہ پڑھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

 

ارادہ روز کرتا ہوں کہ اُن سے حالِ دل کہہ دوں

مگر وہ روبرو آئیں  تو کانپیں ٹانگ  جاتی  ہیں 

 

ناجانے ہو گیا ہوں اس قدر حساس میں کب سے

کسی سے بات کرتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔

 

تری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے

تیرے غم میں سلگتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔

 

میں سارا دن بہت مصروف رہتا ہوں مگر جونہی،

قدم چوکھٹ پہ رکھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں ۔

 

ہر اک مفلس کے ماتھے پر الم کی داستانیں ہیں

کوئی چہرہ بھی پڑھتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔

 

بڑے لوگوں کے اونچے، بدنما اور سرد محلوں کو

غریب آنکھوں سے تکتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔۔

 

میں ہنس کے جھیل لیتا ہوں جدائی کی سبھی رسمیں

گلے جب اسکے لگتا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔

 

ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے میرے دل پر

وصی میں جب بھی ہنستا ہوں تو کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

No comments:

Post a Comment

عمران خان نے اپنے حکوت میں کیا کیا کام کیے

  عمران _ خان   نےساڑھے _ تین _ سالوں _ میں _ کیا _ کیا .. ؟ 1 ⃣ - ہالینڈ کی حکومت سے   گستاخانہ خاکوں کی نماٸش کو رکوایا . 2 ...